Aaj News

جمعرات, مئ 16, 2024  
07 Dhul-Qadah 1445  

کیا شوکت خانم ہسپتال واقعی کورونا وائرس ٹیسٹ کے پیسے وصول کر رہا ہے؟

اپ ڈیٹ 12 اپريل 2020 05:09am

شوکت خانم ہسپتال کے خلاف دعویٰ کیا جارہا ہے کہ ہسپتال کورونا وائرس ٹیسٹ کے پیسے وصول کر رہا ہے۔

لیکن عمران خان کی جانب سے بنائے جانے والے اس ہسپتال سے متعلق یہ افواہیں گمراہ کن قرار دی گئی ہیں۔

کیونکہ ناصرف ہسپتال انتظامیہ بلکہ صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے بھی اس افواہ کی تردید کی ہے۔

شوکت خانم ہسپتال صرف مخیر حضرات سے ٹیسٹ فیس وصول کر رہا ہے۔

رواں سال 16 مارچ کو فیس بک پر ایک پوسٹ شیئر کی گئی جس میں دعویٰ کیا گیا کہ اگر شوکت خانم خیراتی ادارہ ہے تو کورونا وائرس ٹیسٹ کے 9 ہزار روپے کیوں لیے جا رہے ہیں؟

یہ پوسٹ 5400 مرتبہ شیئر کی گئی اور اس کے بعد ٹوئٹر پر بھی اس طرح کی افواہیں پھیلنا شروع ہو گئیں۔

شوکت خان ہسپتال نے اس افواہ کی تردید کرتے ہوئے بتا یا کہ مریضوں کے کورونا وائرس ٹیسٹ مفت کیے جا رہے ہیں اور ابھی تک حکومت کی طرف سے ملنے والی 440 ٹیسٹ کٹس میں سے 300 ٹیسٹ کٹس استعمال کی جا چکی ہیں۔

25 مارچ کو بھی شوکت خانم ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے کہا گیا کہ وہ ٹیسٹ مفت کر رہی ہے۔

یکم اپریل کو ہسپتال انتظامیہ نے کہا کہ کورونا وائرس کی ٹیسٹنگ فیس بالکل مفت ہے لیکن جو مریض ٹیسٹ کی قیمت ادا کرنے کی حیثیت رکھتے ہیں وہ پیسے عطیہ کریں۔

جو لوگ حکومتی گائیڈ لائنز کے مطابق مفت ٹیسٹنگ سروس حاصل نہیں کر سکتے وہ بھی ٹیسٹ کی قیمت ادا کریں گے۔